the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے


سعودی وزارت صحت نے انکشاف کیا ہے کہ سال 2014 کے دوران تقریباً80 خواتین ایڈز میں مبتلا ہوئیں۔ان میں سے 95 فی صد خواتین اپنے شوہروں کی وجہ سے اس مرض کا شکار ہوئیں۔

وزارت صحت کے تحت ایڈز پروگرام کی ڈائریکٹر ثناء فلمبین نے بتایا ہے کہ’’ان میں سے بیشتر خواتین کو اس انکشاف سے صدمہ پہنچا کہ وہ ملک سے باہر جائے بغیر ہی اس جان لیوا بیماری میں مبتلا ہوگئیں‘‘۔

ثناء فلمبین نے بتایا ہے کہ ملک میں ایڈز کے معائنے ،تشخیص اور مشاورت کے لیے 48 مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں موبائل سینٹرز کی تعداد 12 ہے۔ان مراکز میں مرض کی شناخت کے اخفاء کو مقدم سمجھا جاتا ہے اور خواتین کے تحفظ کے پیش نظر ان کے ناموں کا ریکارڈ نہیں رکھا جاتا بلکہ انہیں نمبرز جاری کردیئے گئے ہیں اور انہی نمبروں سے ان سے رابطہ کیا جاتا ہے البتہ صرف ڈاکٹرز ہی ان کے ناموں سے آگاہ ہوتے ہیں اورانھیں بھی صرف انتظامی وجوہ کی بنا پر مریضوں کے نام بتائے جاتے ہیں۔

ثناء کی جانب سے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق سعودی عرب میں اس وقت ایڈز میں مبتلا مریضوں کی مجموعی تعداد 21ہزار 7سو 61 ہے ۔ان میں سے چھ ہزار تین سو چونتیس سعودی اور پندرہ ہزار چار سو ستائس غیر ملکی ہیں۔

سن 2014 کے دوران بارہ سو بائیس نئے مریضوں کا اندراج کیاگیا۔ان میں 364 سعودی مرد اور 80 خواتین تھیں۔ان کے علاوہ 778 غیر سعودی خواتین ایڈز کے مرض میں مبتلا پائی گئیں۔

ثناء نے سعودی عرب میں ایڈز کے مرض کی آمد کے حوالے سے بتایا ” ملک میں 1984میں پہلے مریض کا پتا چلا تھا۔مجموعی مریضوں میں تین فی صد بچے شامل ہیں جبکہ متاثرہ ماوٴں کا دودھ پینے سے ایڈز کا شکار



ہونے والے بچوں کی تعداد بھی تین ہی فی صد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایڈز میں مبتلا افراد میں 15 سے 49 سال کی عمر کے افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور وہ کل مریضوں کی تعداد کا 81 فی صد ہیں۔صرف دو فی صد مریضوں کو سرنج کے ذریعے نشہ آور ادویہ لینے سے ایڈز ہوا۔

انھوں نے ایڈز کے وائرس کی ایک مریض سے دوسرے افراد میں منتقلی کی اہم وجہ یہ بیان کرتے ہوئے بتایا”بالعموم مرد اور عورت کے درمیان غیر محفوظ طریقے سے تعلق کے نتیجے میں ایڈز ایک فرد سے دوسرے فرد کو لاحق ہوتی ہے۔ترقی یافتہ ممالک میں جہاں محفوظ طریقے سے جنسی تعلق استوار کیا جاتا ہے،وہاں ہم جنسی پرستی اس مرض کے ایک فرد سے دوسرے فرد کو منتقلی کی بڑی وجہ ہے‘‘۔

دنیا بھر کی طرح سعودی عرب اور دوسرے عرب ممالک میں یکم دسمبر کو ایڈز کا عالمی دن منایا گیا ہے۔اس موقع پر خلیج تعاون کونسل ( جی سی سی) کے وزرائے صحت کے ایگزیکٹو بورڈ کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر توفیق بن احمد خوجہ نے کہا کہ جی سی سی کے ہر ایک لاکھ شہریوں میں ایچ آئی وی کے کیسوں کی شرح 0.5 سے 1.95 فی صد کے درمیان ہے اور یہ عرب خطے میں سب سے کم شرح ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ برسوں کے دوران خلیجی عرب شہریوں میں غیر صحت مند طرز زندگی اپنانے کی وجہ سے ایچ آئی وی کے کیسوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔اس مہلک مرض کے خطرناک اثرات سے عدم آگہی بھی اس کے پھیلنے کی ایک بڑی وجہ ہے۔اس کے علاوہ شہریوں کے غیرملکی دوروں کی کثرت ،بڑے شہروں میں سماجی سطح پر تبدیلیاں ،منشیات کا استعمال اور خلیجی عرب ممالک میں غیر ملکی تارکین وطن کی بہت بڑی تعداد میں موجودگی بھی ایڈز کے پھیلاوٴ کی نمایاں وجوہات ہیں۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.